Tuesday 29 December 2015

bmi calculater

BMI Calculator

Body Mass Index Calculator

Enter your height:

Enter your weight:

Your BMI is: ?

This means you are: ?

Tuesday 28 July 2015

فون چارج کرتے ہوئے ایک غلطی نے خاتون کا ہاتھ ہی جلادیا،

لندن (نیوز ڈیسک) چارجنگ کے دوران موبائل فون کا چارجر یا بیٹری پھٹنے کے واقعات پے درپے سامنے آرہے اور ایک ایسا ہی خوفناک واقعہ برطانیہ میں بھی پیش آگیا ہے جہاں میڈیکل کی ایک طالبہ چارج سٹور کرنے والے آلے کے پھٹنے سے بری طرح زخمی ہوگئی۔
طالبہ کیٹی ایملی کا کہنا ہے کہ چارجنگ کیلئے لگایا ہوا چارجر اچانک آتش بازی کی طرح جل اٹھا اور سارا کمرہ شعلوں کی لپیٹ میں آگیا۔ ایملی نے اپنے جلتے ہوئے کپڑوں کو ہاتھوں سے بجھانے کی کوشش کی جس کی وجہ سے اس کے ہاتھ بری طرح جھلس گئے۔ چھبیس سالہ طالبہ اپنے لیپ ٹاپ سے پورٹیبل پاور بار کو چارج کررہی تھی۔ یہ آلہ چارج ذخیرہ کرلیتا ہے اور اسے چارج کرنے کے بعد لیپ ٹاپ یا موبائل فون کو چارج کرنے کیلئے استعمال  کیا جاسکتا ہے۔
ایملی نے بتایا کہ وہ اپنے میک کمپیوٹر کے ساتھ پاور بار کو چارج ہونے کیلئے لگا کر سوگئی تھی لیکن رات ایک بجے کے قریب دھماکے سے اس کی آنکھ کھلی تو چارجر سے شعلے نکلتے دکھائی دئیے۔ طالبہ نے انٹرنیٹ پر اس حادثے کی تصاویر بھی پوسٹ کی ہیں جن میں جلے ہوئے چارجر اور پاور بار آلے کو دیکھا جاسکتا ہے۔ طالبہ کو اس حادثے کی وجہ سے دس دن ہسپتال میں گزارنے پڑے اور وہ تاحال اپنے ہاتھوں کو استعمال کرنے سے قاصر ہے۔

ایک تصویر نے نومولود بچے کی بینائی چھین لی، آپ بھی بچوں کی تصاویر کھینچتے وقت اس ایک غلطی سے ہر صورت گریز کریں

لندن(مانیٹرنگ ڈیسک) سیلفی کے اس دور میں بچے کی پیدائش کے فوراً بعد عموماً والدین یا دوست احباب بچے کی تصاویر بنانے لگ جاتے ہیں تاکہ اسے سوشل میڈیا پر شیئر یا فیملی تصویری البم میں محفوظ کیا جا سکے۔ لیکن کیا ایسا کرنا بچے کے لیے صحت مندانہ ہے؟ محض تصویر بنانے میں تو کوئی مضائقہ نہیں لیکن اگر کیمرے کی فلیش لائٹ آن ہے تو پھر یہ بچے کے لیے بہت زیادہ خطرناک ہے۔ آج ہم آپ کو ایسے ہی ایک بچے کے متعلق بتانے جا رہے ہیں جس کے والدین کے دوست نے اس کی تصویر بنائی اور عمر بھر کی معذوری اس کا مقدر بن گئی۔

اس بچے کی عمر 3ماہ کی تھی جب اس کے والدکا دوست ان کے گھر آیا اور موبائل فون کے کیمرے سے بچے کی تصویر بنانے لگا لیکن وہ کیمرے کی فلیش لائٹ آف کرنا بھول گیا۔ اس نے 10انچ کے فاصلے سے بچے کی تصویر بنائی۔ تصویر بنانے کے آدھے گھنٹے بعد والدین نے بچے کی آنکھوں میں تبدیلی محسوس کی، اس کی آنکھوں سے پانی بھی بہنے لگا ،والدین نے بچے کی حرکات سے محسوس کیا کہ جیسے اسے دیکھنے میں دشواری ہو رہی ہے۔ وہ فوری طور پر اسے ڈاکٹر کے پاس لے گئے جہاں ڈاکٹر نے انہیں ایسی بات بتائی کہ ان کے پیروں کے نیچے سے زمین ہی نکل گئی۔ ڈاکٹر نے بتایا کہ کیمرے کی تیز فلیش لائٹ پڑنے سے ان کا بیٹا ایک آنکھ سے نابینا ہو گیا ہے۔
ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ 4سال کی عمر تک قریب سے بچے کی آنکھ میں کیمرے کی فلیش لائٹ پڑنے سے ان کی آنکھ کے ریٹینا میں موجود میکیولا(Macula) شدید متاثر ہوتا ہے جس سے اس کی بینائی جانے کا بہت زیادہ خدشہ ہوتا ہے، اور یہ مسئلہ ناقابل علاج ہوتا ہے۔ ڈاکٹروں نے بتایا کہ 4سال کی عمر تک بچے کی آنکھ میں میکیولا پوری طرح نشوونما نہیں پاتا اس لیے یہ اس قدر تیز روشنی برداشت نہیں کر سکتا۔ انہوں نے لوگوں کو ہدایت کی کہ 4سال کی عمر سے قبل بچے کی تصاویر بنانے سے پہلے پوری طرح یقین کر لیں کہ ان کے کیمرے کی فلیش لائٹ آف ہے ورنہ ان کا بچہ بھی عمر بھر کے لیے نابینا ہو سکتا ہے۔